ڈرامہ کی تعریف، لوازمات اور اقسام | PDF

ڈرامہ کی تعریف، لوازمات اور اقسام | PDF: ڈرامہ ادب کی ایک اہم صنف ہے جو نہ صرف تفریح فراہم کرتی ہے بلکہ معاشرتی مسائل اور انسانی جذبات کی عکاسی بھی کرتی ہے۔ یہ ایک ایسا آرٹ ہے جو عمل، مکالمہ، اور جذبات کے امتزاج سے زندگی کے مختلف پہلوؤں کو تماشائیوں کے سامنے پیش کرتا ہے۔

ڈرامے کی کامیابی اس کے پلاٹ، کرداروں، مکالموں، اور پیشکش کے انداز پر منحصر ہوتی ہے۔ ایک کامیاب ڈرامہ نہ صرف تماشائیوں کو محظوظ کرتا ہے بلکہ انہیں غور و فکر کی دعوت بھی دیتا ہے۔

ڈرامہ کی تعریف

ڈرامہ یونانی زبان کے لفظ “Drao”سے نکلا ہے، جس کے معنی تمثیل، ناٹک یا سوانگ کے ہیں۔ ان سب کے معنی کچھ کر کے دکھانے کے ہیں۔ انسان فطری طور پر ڈرامے میں دلچسپی لیتا ہے، کیونکہ یہ زندگی کے مختلف پہلوؤں کو مؤثر انداز میں پیش کرتا ہے۔

مغربی نقاد ہڈسن نے لکھا ہے:

“ڈرامہ ایک نقالی ہے، جو حرکت (عمل) اور تقریر (مکالمہ) کے وسیلے سے کی جاتی ہے۔”(9)

اردو ادب کے معروف نقاد ڈاکٹر اسلم قریشی کے مطابق:

“ڈرامہ سٹیج پر فطرت کی نقالی کا ایک ایسا فن ہے جس میں اداکاروں کے ذریعے زندگی کے غیر معمولی اور غیر متوقع حالات میں قوتِ ارادی کا مظاہرہ تماشائیوں کے روبرو ایک متعین وقت اور مخصوص انداز میں کیا جاتا ہے۔”

ڈرامہ ایسی کہانی ہوتی ہے جسے مختلف کردار اپنی گفتگو اور عمل کے ذریعے اسٹیج پر پیش کرتے ہیں۔

ڈرامہ کے عناصر
ڈرامہ کے اجزائے ترکیبی

ڈرامے کے اجزائے ترکیبی، عناصر یا لوازمات

ڈرامے کی کامیابی کے لیے کچھ بنیادی عناصر یا لوازمات کا ہونا ضروری ہے۔ ان میں اہم درج ذیل ہیں:

  • اسٹیج
  • پلاٹ
  • اداکار
  • مکالمہ نگاری

اسٹیج

ڈرامے میں اسٹیج بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ اس کے بغیر ڈرامہ پیش نہیں کیا جا سکتا۔ ڈرامہ نگار کو ڈرامہ لکھتے وقت اسٹیج کی ضروریات اور اس کے پہلوؤں کا خاص خیال رکھنا چاہیے تاکہ کہانی کی فضا اور ماحول کو مؤثر انداز میں پیش کیا جا سکے۔

پلاٹ

پلاٹ ڈرامے کا مرکزی ڈھانچہ ہوتا ہے۔ جیسے کہ ناول اور افسانے کے لیے پلاٹ ضروری سمجھا جاتا ہے، ویسے ہی ڈرامے کے لیے بھی پلاٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ پلاٹ کی مضبوطی اور دلچسپی ڈرامے کی کامیابی کی ضامن ہوتی ہے۔ ڈرامہ نگار کو تماشائیوں کی نفسیات کو مدِنظر رکھتے ہوئے کہانی ترتیب دینی چاہیے۔

اداکار

اداکار کہانی کے کرداروں کو اپنی اداکاری اور مکالمہ گوئی کے ذریعے زندہ کرتے ہیں۔ وہی کرداروں کی جذباتی کیفیات اور حالات کی پیچیدگیوں کو تماشائیوں تک پہنچاتے ہیں۔ اچھے اداکار ڈرامے کو مؤثر اور یادگار بنا دیتے ہیں۔

مکالمہ نگاری

مکالمے ڈرامے کی جان ہوتے ہیں۔ بہترین مکالمہ نگاری کہانی کو زندہ کر دیتی ہے اور کرداروں کی گہرائی کو اجاگر کرتی ہے۔ مکالمے کے ذریعے کردار مختلف مراحل طے کرتے ہیں اور کہانی کو انجام تک پہنچاتے ہیں۔ بعض اوقات موسیقی اور صوتی اثرات بھی ڈرامے کے ماحول کو مزید دلکش بناتے ہیں۔

ڈرامے کی اقسام
ڈرامہ کی اقسام

ڈرامے کی اقسام

ڈرامے کی اقسام درج ذیل ہیں:

  • المیہ
  • طربیہ
  • میلو ڈرامہ
  • سوانگ
  • مخلوط ڈرامہ
  • ون ایکٹ ڈرامہ
  • نشری ڈرامہ
  • فینٹسی ڈرامہ

المیہ (Tragedy)

المیہ ڈرامہ وہ ہوتا ہے جس کا اختتام نہایت المناک اور دردناک ہوتا ہے۔ ایسے ڈرامے تماشائیوں میں ہمدردی اور رحم کے جذبات ابھارتے ہیں اور زندگی کی تلخ حقیقتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔(0)

طربیہ (Comedy)

طربیہ ڈرامے کا موضوع مزاحیہ ہوتا ہے۔ یہ ڈرامے ہلکے پھلکے انداز میں معاشرتی ناہمواریوں اور انسانی رویوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ ایسے ڈرامے تماشائیوں کو خوشی اور تفریح فراہم کرتے ہیں۔

میلوڈرامہ

میلوڈرامہ یونانی زبان کے لفظ “میلو” (گیت) سے نکلا ہے۔ یہ ڈرامے گیتوں سے مزین ہوتے ہیں اور جذباتی واقعات پر مبنی ہوتے ہیں، جو تماشائیوں کو دلکش اور منفرد تجربہ فراہم کرتے ہیں۔

سوانگ

سوانگ مختصر مزاحیہ تمثیل کو کہتے ہیں جس میں ادنیٰ مذاق اور مبالغہ آمیز بذلہ سنجی شامل ہوتی ہے۔ ان ڈراموں میں کردار اور پلاٹ کی وضاحت زیادہ نہیں ہوتی، اور تمسخر انگیز واقعات نمایاں ہوتے ہیں۔(9)

مخلوط ڈرامہ

ایسے ڈرامے جن میں مختلف اقسام کو یکجا کر دیا جائے، انہیں مخلوط ڈرامے کہا جاتا ہے۔ ان میں المیہ، طربیہ، اور دیگر اقسام کے تاثرات شامل ہوتے ہیں۔

ون ایکٹ ڈرامہ

یہ ایک مختصر اور تکنیکی انداز کا ڈرامہ ہوتا ہے، جو صرف ایک ایکٹ میں مکمل کیا جاتا ہے۔ یہ ڈرامے مختصر وقت میں اہم موضوعات پر روشنی ڈالتے ہیں۔

نشری ڈرامہ

ریڈیو سے نشر ہونے والے ڈرامے کو نشری ڈرامہ کہا جاتا ہے۔ یہ کہانی آواز کے ذریعے پیش کی جاتی ہے اور ایسے واقعات پر مبنی ہوتی ہے جو سننے والوں کے تخیل کو متحرک کر سکیں۔

فینٹسی

فینٹسی ایسی تخیلاتی تحریر ہوتی ہے جو مصنف کے ذہنی تصور اور تخیل پر مبنی ہوتی ہے۔ اس میں ماضی، حال، اور مستقبل کو یکجا کیا جاتا ہے۔ اردو ادب میں اقبال کی “جاوید نامہ” فینٹسی کا اعلیٰ نمونہ ہے، جس میں شاعر نے خواب کی کیفیت میں آسمانوں کی سیر اور تاریخی شخصیات سے مکالمہ کیا ہے۔

 

مزید پڑھیں:

اضافی سوالات

سوال: ڈرامہ اور ناول میں کیا فرق ہے؟
جواب: ڈرامہ اور ناول دونوں ادبی صنفیں ہیں، لیکن ڈرامہ مکالمات اور کرداروں کے ذریعے پیش کیا جاتا ہے جبکہ ناول میں کہانی کو تفصیل سے بیان کیا جاتا ہے۔

سوال: اردو کا پہلا ڈرامہ کون سا ہے؟
جواب: اردو کا پہلا ڈرامہ “اندر سبھا” ہے جو آغا حسن امانت نے 1853ء میں لکھا تھا۔ یہ ڈرامہ اپنے وقت کا مشہور اور مقبول ڈرامہ تھا۔

سوال: ڈرامہ کس زبان کے لفظ سے نکلا ہے؟
جواب: ڈرامہ یونانی زبان کے لفظ “Drao” سے نکلا ہے، جس کے معنی تمثیل، ناٹک یا سوانگ کے ہیں۔

سوال: ڈرامے کے بنیادی عناصر کیا ہیں؟
جواب: ڈرامے کے بنیادی عناصر میں اسٹیج، پلاٹ، اداکار، اور مکالمہ نگاری شامل ہیں۔

سوال: ڈرامے کی تاریخ کیا ہے؟
جواب: ڈرامے کی تاریخ قدیم یونان سے شروع ہوتی ہے جہاں تھیٹر کی بنیاد رکھی گئی۔ اردو ادب میں ڈرامے کی تاریخ 19ویں صدی سے شروع ہوتی ہے۔

سوال: ڈرامے کے مشہور مصنفین کون کون سے ہیں؟
جواب: ڈرامے کے مشہور مصنفین میں ولیم شیکسپیئر، برنارڈ شا، انتون چیخوف، اور اردو ادب میں امتیاز علی تاج، آغا حشر کاشمیری شامل ہیں۔

سوال: اردو کے مشہور ڈرامے کون کون سے ہیں؟
جواب: مشہور اردو ڈراموں میں “اندر سبھا” از آغا حسن امانت، “انارکلی” از امتیاز علی تاج، اور “سعادت حسن منٹو” کے ڈرامے شامل ہیں۔

Notes:

Book Cover

ڈرامہ کیا ہے؟ ڈرامے کے عناصر اور اقسام

Rating: ★★★★☆
  • Author: ravinotes.com

  • File Size: 617 KB

  • Format: PDF

  • Notes: Urdu

  • Price: Free

Leave a Comment