ناول گریز کی کردار نگاری | PDF: ناول “گریز” عزیز احمد کا شاہکار ناول ہے۔ عزیز احمد کے ناولوں میں سب سے زیادہ شہرت جس ناول کو ملی ہے، وہ ناول “گریز” ہے۔ اس ناول میں قیامِ پاکستان سے پہلے 1936ء سے لے کر 1942ء تک کے دور کو پیش کیا گیا ہے۔
اس ناول کا مرکزی کردار نعیم ہے، جو ایک نوجوان ہے۔ وہ آئی۔ سی۔ ایس کا امتحان پاس کرنے کے بعد انگلینڈ اور دیگر ممالک کی سیر کرتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: ناول کیا ہے؟ ناول کی اقسام | PDF
اس کے علاوہ، دیگر کردار بھی ہیں جو ناول کے ضمنی کردار کہلاتے ہیں۔ ان میں بلقیس، ایلیس، گل سرخ، اور ہر وشا وغیرہ شامل ہیں۔
ناول “گریز” میں دو ثقافتوں اور تہذیبوں، یعنی مشرقی اور مغربی تہذیب کا تصادم دکھایا گیا ہے۔ جس کو عزیز احمد نے کرداروں کے ذریعے پیش کیا گیا ہے۔ ناول “گریز” کی کردار نگاری مندرجہ ذیل ہیں۔

ناول گریز کی کردار نگاری
- نعیم کا کردار
- بلقیس کا کردار
- گل سرخ کا کردار
- ہر وشا کا کردار
- ایلیس کا کردار
نعیم کا کردار
نعیم کا کردار نہایت دلچسپ اور پیچیدہ ہے، جو کہ اس ناول کا مرکزی محور ہے۔ وہ ایک نوجوان طالب علم ہے جو آئی۔سی۔ایس کر رہا ہے اور اپنی تعلیم و مستقبل کے خوابوں میں مگن ہے۔ نعیم ایک جذباتی اور حساس شخصیت کا مالک ہے جو بلقیس سے بے حد محبت کرتا ہے۔ بلقیس اس کے لیے ایک خاص مقام رکھتی ہے، اور اس کی محبت نعیم کے دل کی گہرائیوں میں بس جاتی ہے۔
جب نعیم آئی۔سی۔ایس مکمل کرنے کے بعد مزید تعلیم کے لیے انگلستان جاتا ہے، تو وہاں کے مختلف ماحول اور نئے دوستوں کے اثرات اس کی شخصیت پر واضح نظر آتے ہیں۔ ابتدا میں وہ بلقیس کو مونالیزا جیسا بے مثال تصور کرتا ہے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ وہ اس کی یادوں کو پیچھے چھوڑنے لگتا ہے۔ وہ کبھی کبھار تنہائی میں بلقیس کو یاد کرتا ہے، مگر یہ یادیں عارضی ثابت ہوتی ہیں۔
نعیم کی زندگی میں گل سرخ کی آمد ایک نیا موڑ لاتی ہے۔ گل سرخ اس کے دل کو بھاتی ہے، اور وہ اس کے قریب ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ پھر اس کی کلاس فیلو ایلس آتی ہے، جس سے نعیم کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ شاید وہ اس سے حقیقی محبت کر رہا ہے۔ وہ سوچتا ہے کہ کیا وہ ایلس کو ہندوستانی ماحول میں خوش رکھ پائے گا؟ لیکن ایلس کے جانے کے بعد، نعیم کا دل برتھا اکسل سن کی طرف مائل ہو جاتا ہے۔
نعیم کا کردار اس بات کا عکاس ہے کہ وہ ایک جذباتی لیکن غیر مستقل مزاج شخص ہے۔ وہ جس بھی لڑکی کو دیکھتا ہے، یہ سمجھتا ہے کہ اسے محبت ہو گئی ہے، لیکن حقیقت میں یہ صرف ایک وقتی جنون ہوتا ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ختم ہو جاتا ہے۔ نعیم کی یہ جذباتی کشمکش اس کے کردار کو منفرد اور حقیقت پسند بناتی ہے، جو قاری کو سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ کیا نعیم کی محبت حقیقی ہے یا یہ صرف اس کے جذبات کا کھیل ہے؟
بلقیس کا کردار
بلقیس اس ناول کی ایک اہم اور جاندار شخصیت ہے، جس کے گرد کہانی کا ایک بڑا حصہ گھومتا ہے۔ وہ ایک حسین اور معصوم لڑکی ہے جو اپنے والدین کے ساتھ رہتی ہے۔ نعیم اس کے گھر آتا جاتا ہے، اور ان دونوں کے درمیان محبت کا آغاز بلقیس کی بیماری کے دوران ہوتا ہے، جب نعیم اس کی تیمارداری میں دن رات ایک کر دیتا ہے۔ بلقیس بھی نعیم کے خلوص اور محبت سے متاثر ہو کر اس کی طرف مائل ہو جاتی ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: کردار کیا ہے؟ کرداروں کی اقسام | PDF
بلقیس کی زندگی میں ایک اور موڑ اس وقت آتا ہے جب عادل، جو خود بھی بلقیس سے محبت کرتا ہے، ان دونوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ عادل یہ برداشت نہیں کر پاتا کہ بلقیس کی شادی نعیم سے ہو اور اسی لیے وہ بلقیس پر ایک سنگین الزام لگاتا ہے کہ اس نے بلقیس اور داؤد کو ایک ساتھ مشکوک حالت میں دیکھا ہے۔
تاہم، بلقیس اور داؤد قسمیں کھا کر اپنی معصومیت کا یقین دلاتے ہیں اور اپنے تعلق کو سگے بہن بھائی جیسا قرار دیتے ہیں، مگر بلقیس کے والدین ان کی صفائی پر یقین نہیں کرتے۔
گل سرخ کا کردار
گل سرخ، جس کا اصل نام میری ہے، اس ناول میں ایک منفرد اور پرکشش کردار رکھتی ہے۔ وہ ایک خوبصورت فرانسیسی لڑکی ہے جس کے گھونگھریالے بال اور دلکش شخصیت نعیم کو پہلی ملاقات میں ہی اپنی طرف مائل کر لیتی ہیں۔ نعیم گل سرخ سے فرانس میں ملاقات کرتا ہے، اور ان کے درمیان تعلق کا آغاز ناچ کے دوران ہوتا ہے، جہاں نعیم دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے اور گل سرخ اسے قبول کر لیتی ہے۔
گل سرخ ایک آزاد اور خوش مزاج لڑکی ہے جو اپنی زندگی میں مصروف رہتی ہے، مگر پھر بھی نعیم کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے وقت نکالتی ہے۔ وہ کبھی کبھی اپنی مصروفیات کی وجہ سے ملاقات کے وعدے کو پورا نہیں کر پاتی، لیکن نعیم کو بروقت اطلاع دے دیتی ہے۔ ان دونوں کی ملاقاتوں میں چائے کے ہوٹل سے لے کر مختلف جگہوں پر گفتگو شامل ہوتی ہے، جو نعیم کے دل میں گل سرخ کی محبت کو مزید گہرا کرتی ہے۔
ہر وشا کا کردار
ہر وشا نعیم کا ایک مخلص کلاس فیلو اور قریبی دوست ہے، جو آکسفورڈ یونیورسٹی میں اس کے ساتھ تعلیم حاصل کرتا ہے۔ ہر وشا کی شخصیت انتہائی سنجیدہ اور متوازن ہے۔ وہ لڑکیوں میں دلچسپی نہیں رکھتا اور ان کے ساتھ تعلقات صرف رسمی ہائے ہیلو تک محدود رہتے ہیں۔ ہر وشا کہانی کے دوران نعیم کے ساتھ قدم بہ قدم موجود رہتا ہے، گویا وہ نعیم کی زندگی کا ایک لازمی حصہ ہو۔
ہر وشا کا تعلق چیکوسلواکیہ سے ہے، اور وہ اپنی ثقافتی اور جذباتی حدود میں رہتے ہوئے کہانی کے مختلف موڑوں میں نعیم کا ساتھ دیتا ہے۔ اس کا کردار کہانی میں نعیم کے لیے ایک بہترین ساتھی اور مددگار کے طور پر سامنے آتا ہے، جو نعیم کی زندگی کے نشیب و فراز میں اس کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔
ایلیس کا کردار
ایلیس اس ناول کی ایک اہم اور مرکزی شخصیت ہے، جس کی موجودگی کہانی کو محبت اور کشمکش سے بھرپور بناتی ہے۔ ایلیس ایک مغربی لڑکی ہے جو فرانسیسی زبان سیکھنے کے دوران نعیم کے قریب آتی ہے۔ اس کی شخصیت دیگر مغربی لڑکیوں سے مختلف ہے، کیونکہ اسے روز روز نئے دوست بنانے کا شوق نہیں ہوتا، اور وہ صرف نعیم کے ساتھ دوستی رکھتی ہے۔
نعیم ایلیس سے بے حد محبت کرتا ہے اور اس سے شادی کا خواہاں ہوتا ہے۔ دونوں کے درمیان ایک خوبصورت تعلق پروان چڑھتا ہے، اور ایلیس بھی نعیم کے ساتھ وقت گزار کر خوشی محسوس کرتی ہے۔ جب ایلیس چھٹیاں گزارنے کے لیے اپنے گھر واپس جاتی ہے، تو ایک خط کے ذریعے اپنے پیار کا اظہار کرتی ہے، لیکن ابھی تک شادی کے لیے تیار نہیں ہوتی۔
- یہ بھی پڑھیں: افسانہ کیا ہے؟ افسانے کا آغاز و ارتقاء| PDF
ایلیس کی کشمکش کہانی میں جذباتی پیچیدگی پیدا کرتی ہے۔ وہ سوچتی ہے کہ آیا وہ ہندوستان کے ماحول میں رہ پائے گی یا نہیں، مگر اپنے دل کے جنون کے ہاتھوں مجبور ہو کر نعیم سے شادی کے لیے رضامند ہو جاتی ہے۔
ایک دن، جب ایلیس نعیم کے ساتھ کلب سے واپس آتی ہے، تو دونوں کے درمیان کچھ ایسا ہو جاتا ہے جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔ اس واقعے کے بعد، ایلیس نعیم سے شادی کے لیے مکمل طور پر تیار ہو جاتی ہے۔
تاہم، ایلیس کے والد ان دونوں کے درمیان ایک شرط رکھ دیتے ہیں کہ ایلیس شادی سے پہلے چھ ماہ کے لیے اپنے والد کے پاس رہے گی اور نعیم سے دور رہے گی۔ اگر اس دوران ایلیس کی محبت برقرار رہی تو شادی کر دی جائے گی، اور اگر محبت کم ہو گئی تو نہیں۔ ایلیس اس شرط کو قبول کر کے اپنے والد کے پاس چلی جاتی ہے، اور کہانی یہاں ایک نئے موڑ پر پہنچتی ہے۔
ایلیس کا کردار محبت، قربانی، اور کشمکش کی علامت ہے، جو کہانی کو جذباتی گہرائی فراہم کرتا ہے اور قاری کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے۔
مزید دیکھیں
- داستان کے اجزائے ترکیبی | PDF
- داستان کی تعریف، معانی اور تاریخ | PDF
- آخر شب کے ہمسفر کی کردار نگاری | PDF
- ناول کے اجزائے ترکیبی | PDF
- افسانہ کیا ہے | افسانے کے اجزائے ترکیبی | PDF
- ناول اداس نسلیں کا فنی جائزہ | PDF
اضافی معلومات
سوال: ناول “گریز” کب شائع ہوا؟
جواب: عزیز احمد کا ناول “گریز” پہلی بار 1982ء میں شائع ہوا۔
سوال: کردار نگاری سے کیا مراد ہے؟
جواب: کردار نگاری سے مراد کسی ادبی تخلیق، جیسے ناول یا افسانے، میں کرداروں کی تخلیق، ان کی خصوصیات، جذبات، رویوں اور اعمال کی تفصیل پیش کرنا ہے۔ اس عمل کے ذریعے مصنف کرداروں کو اس طرح پیش کرتا ہے کہ وہ حقیقی اور قاری کے لیے قابلِ فہم محسوس ہوں۔
سوال: عزیز احمد کے مشہور ناول کون سے ہیں؟
جواب: عزیز احمد اردو کے معروف ناول نگار تھے۔ ان کے چند مشہور ناول درج ذیل ہیں:
- گریز: یہ ناول ایک نوجوان کی کہانی بیان کرتا ہے جو آئی سی ایس کے لیے منتخب ہوتا ہے اور انگلستان سمیت دیگر ممالک کی سیر کرتا ہے۔ ناول میں 1936ء سے 1942ء تک کے زمانے کو دکھایا گیا ہے اور دو تہذیبوں کے تصادم کو اجاگر کیا گیا ہے۔
- آگ: یہ ناول معاشرتی مسائل اور انسانی جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس میں مصنف نے معاشرتی تضادات اور انسانی نفسیات کو موضوع بنایا ہے۔
- ہوس: یہ ناول انسانی خواہشات اور ان کے نتائج پر مبنی ہے۔ مصنف نے اس میں انسانی فطرت کی پیچیدگیوں کو بیان کیا ہے۔
- ایسی بلندی ایسی پستی: یہ ناول معاشرتی اونچ نیچ اور طبقاتی فرق کو موضوع بناتا ہے۔ مصنف نے اس میں سماجی ناہمواریوں کو اجاگر کیا ہے۔
- معمار اعظم: یہ تاریخی ناول ہے جس میں مصنف نے مغل بادشاہ اکبر اعظم کی زندگی اور کارناموں کو بیان کیا ہے۔
Note: The password is hidden within this article. Read the entire article thoroughly, find the password, and enter it in the password field.
