زبان کے خاندان اور دنیا کے آٹھ بڑے لسانی خاندان: دنیا بھر میں ہزاروں زبانیں بولی جاتی ہیں جنہیں ماہرینِ لسانیات نے ان کی تاریخی، ساختیاتی اور جغرافیائی خصوصیات کی بنیاد پر مختلف لسانی خاندانوں میں تقسیم کیا ہے۔ ہر زبان ایک مخصوص لسانی وراثت کی حامل ہوتی ہے جو اس کے ماخذ، ارتقائی مراحل اور دیگر زبانوں سے تعلق کو واضح کرتی ہے۔ اردو زبان بھی ایک عظیم تاریخی پس منظر رکھتی ہے، جو مختلف تہذیبی اور لسانی اثرات سے گزر کر ایک مکمل، خوبصورت اور ترقی یافتہ زبان کے طور پر ابھری ہے۔
زیرِ نظر مضمون میں نہ صرف اردو زبان کے لسانی خاندان کا جائزہ پیش کیا گیا ہے بلکہ دنیا کے آٹھ بڑے لسانی خاندانوں کا تعارف بھی شامل کیا گیا ہے، تاکہ قارئین ان زبانوں کی بین الاقوامی تقسیم اور ان کے باہمی تعلقات و رشتوں کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔
زبان اور اس کے خاندان
دنیا کی تمام زبانوں کو ماہرینِ لسانیات نے ان کے بنیادی ڈھانچے، ساخت، اور تاریخی پس منظر کی بنیاد پر چند بڑے لسانی خاندانوں (Language Families)میں تقسیم کیا ہے۔ برصغیر کی زبانیں بھی انہی لسانی خاندانوں میں شامل ہیں۔ ان خاندانوں کی مختصر تفصیل درج ذیل ہے:
آریائی یا ہند یورپی خاندان
یہ دنیا کا سب سے بڑا لسانی خاندان ہے۔ یورپ اور ایشیا کے بیشتر ممالک کی زبانیں اسی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ برصغیر میں بولی جانے والی کئی زبانیں بھی اسی خاندان کا حصہ ہیں۔اس خاندان کی نمایاں زبانوں میں شامل ہیں:
- انگریزی
- فارسی
- پرتگالی
- فرانسیسی
- ہندی
- اردو
اردو زبان اسی خاندان کی ایک اہم اور ترقی یافتہ زبان ہے جو برصغیر میں پیدا ہوئی اور ادبی، تہذیبی و تاریخی لحاظ سے اہم مقام رکھتی ہے۔
سامی و حامی خاندان
اس خاندان کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے:
- سامی خاندان: اس میں مشرقِ وسطیٰ کی قدیم اور جدید زبانیں شامل ہیں؛ جیسے،سریانی،بابلی،عبرانی،آرامی،عربی وغیرہ۔
- حامی خاندان: اس میں افریقہ کے شمالی علاقوں کی قدیم زبانیں شامل ہیں؛جیسے،مصری،قبطی (تبطی)۔
تورانی خاندان
یہ خاندان ان زبانوں پر مشتمل ہے جو آریائی اور سامی و حامی خاندانوں سے مختلف ہیں۔ اس میں وسط ایشیا اور دیگر علاقوں کی متعدد زبانیں شامل ہیں۔ اس خاندان کی ایک مشہور زبان ترکی ہے۔
اردو زبان اور اس کے لسانی خاندان سے تعلق
اردو زبان کی ساخت، الفاظ، صرف و نحو، اور اس کے ارتقائی مراحل کو دیکھتے ہوئے ماہرینِ لسانیات نے اسے آریائی یا ہند یورپی لسانی خاندان سے تعلق رکھنے والی زبان قرار دیا ہے۔ اگرچہ اردو پر دیگر لسانی خاندانوں کا اثر بھی واضح طور پر موجود ہے، تاہم اس کی بنیادی بنیاد آریائی خاندان ہی ہے۔ درج ذیل نکات میں ان اثرات کی وضاحت کی گئی ہے:
آریائی یا ہند یورپی خاندان سے تعلق
اردو زبان کا سب سے گہرا اور بنیادی تعلق آریائی یا ہند یورپی خاندان سے ہے۔ اس خاندان کی مشہور زبانوں میں فارسی اور انگریزی شامل ہیں۔ اردو پر ان دونوں زبانوں کا نمایاں اثر ہے:
- فارسی: اردو کی ابتدائی تعمیر میں فارسی زبان کا بہت گہرا کردار ہے۔ اردو نے صرف الفاظ ہی نہیں بلکہ محاورات، ضرب الامثال، طرزِ بیان اور شعری اسلوب بھی فارسی سے اخذ کیے۔
- انگریزی: برطانوی دورِ حکومت کے بعد انگریزی کے ہزاروں الفاظ اردو میں شامل ہو چکے ہیں، جو اب روزمرہ کے استعمال میں آ گئے ہیں۔
سامی و حامی خاندان کا اثر
اس خاندان کی عربی زبان نے اردو پر خاصا اثر ڈالا۔ چونکہ عربی قرآن کی زبان ہے اور اسلامی تعلیمات کا سرچشمہ بھی، اس لیے اردو زبان میں عربی الفاظ، اصطلاحات اور دینی تعبیرات بکثرت موجود ہیں۔ اردو کی مذہبی نثر اور شاعری میں عربی الفاظ کی جھلک نمایاں طور پر نظر آتی ہے۔
تورانی خاندان کا اثر
ترکی زبان جو تورانی خاندان کی نمائندہ زبان ہے، اردو پر اس کا بھی کچھ اثر پایا جاتا ہے۔ درحقیقت، لفظ “اردو” خود ترکی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ہیں “لشکر” یا “فوجی کیمپ”۔ مغل دور میں مختلف زبانیں ایک ساتھ بولی جاتی تھیں، جس کی وجہ سے یہ زبان “لشکری زبان” کہلائی، جو بعد میں “اردو” کے نام سے معروف ہوئی۔
📑
اہم روابط
اگرچہ اردو زبان پر فارسی، عربی، ترکی اور انگریزی کے الفاظ اور اسلوب کا گہرا اثر ہے، لیکن اس کی ساخت، صرف و نحو اور جملوں کی ترتیب آریائی لسانی خاندان کی زبانوں سے ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لسانیات کے ماہرین اردو کو آریائی یا ہند یورپی لسانی خاندان سے تعلق رکھنے والی زبان قرار دیتے ہیں، نہ کہ سامی یا تورانی خاندان سے۔
دنیا کے آٹھ بڑے لسانی خاندان
دنیا کی تمام زبانوں کو ماہرینِ لسانیات نے مختلف خاندانوں (Groups) یا (Families) میں تقسیم کیا ہے۔ ان میں سے آٹھ خاندانوں کو سب سے بڑے اور اہم لسانی خاندان قرار دیا گیا ہے۔ ہر خاندان مخصوص زبانوں اور ان کی شاخوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ذیل میں ان آٹھ بڑے لسانی خاندانوں کا تعارف پیش کیا جا رہا ہے:

- سامی خاندان
- ہند چینی خاندان
- دراوڑی خاندان
- مونڑاں خاندان
- افریقہ کی بانتوں خاندان
- امریکی خاندان
- ملایا خاندان
- ہند یورپی خاندان
سامی خاندان
سامی خاندان دنیا کے قدیم اور اہم لسانی خاندانوں میں سے ایک ہے۔ اس خاندان کا نام سامی حضرت سام بن نوحؑ سے منسوب ہے، جن کا ذکر قرآنِ مجید اور انجیل مقدس میں بھی آیا ہے۔ اس خاندان کی زبانیں مشرق وسطیٰ کے قدیم تمدنوں، مذاہب اور تہذیبوں سے گہرا تعلق رکھتی ہیں۔
مشہور شاخیں اور زبانیں:
- آستوری:عبرانی (یہودیوں کی مذہبی زبان)
- کلایانی
- سریانی (قدیم عیسائیوں کی liturgical زبان)
- عربی (اسلام کی زبان اور قرآنِ کریم کی زبان)
یہ تمام زبانیں سامی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں اور صدیوں سے دنیا کے مختلف خطوں میں علمی، مذہبی اور ادبی سطح پر مستعمل رہی ہیں۔
ہند چینی خاندان
ہند-چینی دنیا کا دوسرا بڑا لسانی خاندان سمجھا جاتا ہے۔ اس خاندان میں مشرقی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کی کئی اہم زبانیں شامل ہیں۔ چینی زبان اس خاندان کی سب سے نمایاں اور دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔
یہ خاندان درج ذیل بڑی شاخوں پر مشتمل ہے:
- سامی شاخ:اس شاخ میں کل سات زبانیں شامل ہیں، جو مخصوص علاقائی بولیوں پر مشتمل ہیں۔
- تبتی-ہمالی شاخ:یہ شاخ تیس (30) زبانوں پر مشتمل ہے، جو تبّت، نیپال، بھوٹان اور ہمالیائی علاقوں میں بولی جاتی ہیں۔
- برمنی شاخ:اس شاخ میں چھتیس (36) زبانیں شامل ہیں۔ برما (میانمار) اور اس کے اطراف کے علاقوں میں بولی جانے والی زبانیں اسی شاخ کا حصہ ہیں۔
ہند-چینی خاندان اپنے اندر بہت وسعت رکھتا ہے، اور ایشیا کے ایک بڑے خطے کی لسانی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کی زبانیں نہ صرف بولنے والوں کی تعداد کے لحاظ سے اہم ہیں بلکہ ان کے ثقافتی اور تاریخی پس منظر کے اعتبار سے بھی ان کی اہمیت مسلمہ ہے۔
دراوڑی خاندان
یہ خاندان جنوبی ہندوستان اور پاکستان کے کچھ حصوں میں بولا جاتا ہے۔ اس کی زبانیں قدیم اور تہذیبی اہمیت کی حامل ہیں۔
اس خاندا ن کی مشہور زبانیں یہ ہیں:
- تامل
- تلگو
- ملیالم
- براہوی
مونڑاں خاندان
یہ خاندان بھی زیادہ تر ہندوستان کے قبائلی علاقوں میں بولا جاتا ہے اور کئی قدیم زبانیں اس سے وابستہ ہیں۔مونڑاں خاندان میں بولی جانے والی اہم زبانیں یہ ہیں:
- گونڈ
- سنتھال
- منڈا
- راج محل
افریقہ کا بانتوں خاندان
بانتو خاندان افریقہ کا ایک اہم اور وسیع لسانی خاندان ہے، جس کی زبانیں بالخصوص وسطی اور جنوبی افریقہ کے باشندے بولتے ہیں۔ یہ خاندان اپنی لسانی تنوع، ثقافتی رنگا رنگی اور جغرافیائی وسعت کے باعث نمایاں مقام رکھتا ہے۔اس خاندان میں کل شاخیں تقریباً (۱۵۰)ہیں۔
بانتوں خاندان کی مشہور زبانیں:
- سواحلی (مشرقی افریقہ میں معروف)
- زولو (جنوبی افریقہ میں بولی جاتی ہے)
- شونا (زمبابوے میں عام)
بانتو زبانیں نہ صرف آپس میں گہری مماثلت رکھتی ہیں بلکہ ان میں افریقی تمدن، روایات اور مقامی رنگ بھی جھلکتا ہے۔ یہ خاندان افریقہ کی لسانی شناخت کا ایک روشن باب ہے۔
امریکی خاندان
یہ لسانی خاندان شمالی، جنوبی اور وسطی امریکہ کے قدیم باشندوں سے منسوب ہے۔ امریکہ اور کینیڈا کے اصلی باشندے، یعنی ریڈ انڈین اقوام، اسی خاندان کی زبانیں بولتے ہیں۔ ان زبانوں کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کی نمائندہ ہیں، جن میں ایزٹیک، مایا اور ناواہو وغیرہ شامل ہیں۔
ملایا خاندان
ملایا خاندان جنوب مشرقی ایشیا کے جزیرہ نما علاقوں میں بولی جانے والی زبانوں پر مشتمل ہے۔ ان زبانوں کا دائرہ انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن اور دیگر ملحقہ جزائر تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ خاندان بھی زبانوں کے عالمی تنوع میں ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے۔
اس خاندان کی مشہور زبانیں:
- جاوی (Malay)
- انڈونیشی
- فلپائنی
- تاگالوگ
ہند یورپی خاندان
ہند-یورپی خاندان دنیا کا سب سے بڑا اور وسیع لسانی خاندان ہے، جو یورپ سے لے کر ہندوستان تک پھیلا ہوا ہے۔ اس خاندان میں 132 کے قریب زبانیں شامل ہیں، جو دنیا کی بڑی آبادی بولتی ہے۔ اردو، ہندی، پنجابی، سندھی، فارسی، انگریزی، فرانسیسی، جرمن، روسی اور اطالوی جیسی زبانیں اسی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔
یہ خاندان اپنی وسعت، تاریخی پس منظر اور لسانی اثرات کے اعتبار سے باقی تمام خاندانوں پر سبقت رکھتا ہے۔ ایران، آرمینیا، افغانستان اور یورپی ممالک کی اکثر زبانیں اسی خاندان کا حصہ ہیں۔

Good Nots