افسانہ کیا ہے | افسانے کے اجزائے ترکیبی | PDF: افسانہ ایک مختصر کہانی ہوتی ہے جو زندگی کے کسی پہلو کو دلچسپ اور معنی خیز انداز میں بیان کرتی ہے۔ یہ کہانی قاری کو جذباتی اور فکری طور پر متاثر کرتی ہے۔ افسانے میں کہانی، کردار، مکالمہ، منظر کشی اور اختتام جیسے اہم عناصر شامل ہوتے ہیں۔ ان تمام عناصر کی مدد سے افسانہ ایک مکمل اور دلچسپ کہانی بناتا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: فراق گورکھپوری کی شاعری کی خصوصیات | PDF
مندرجہ ذیل میں افسانہ کیا ہے؟ اور افسانے کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں تفصیل سے بیان ہوا ہے۔
افسانہ کیا ہے؟
افسانہ مختصر کہانی ہے جس میں کسی کردار کی زندگی کے ایک رخ یا پہلو کی عکاسی کی گئی ہو۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ افسانہ ایک ایسی مختصر کہانی کو کہتے ہیں جو ایک ہی نشست میں پڑھی جاسکے۔
افسانہ ( یا مختصر افسانہ) قصہ کہانی کی وہ شکل ہے جسے انگریزی میں Short Story کہا جاتا ہے۔ یہ داستان اور ناول کی ارتقائی شکل ہے۔
- مزید دیکھیں: فراق گورکھپوری کی شاعری کی خصوصیات | PDF
افسانہ اس کہانی کو کہتے ہیں جو مختصر دلچسپ اور واقعات کے مطابق ہو اور زندگی کے کسی ایک پہلو پر روشنی ڈالے جس کے کردار کم مگر حقیقی ہوں ۔وحدت تاثر اس کا خاصہ ہو۔ زمان و مکان کا اس میں خاص خیال رکھا جائے۔ پلاٹ میں کوئی جھول نہ ہو ایک ہی نشست میں پڑھی جاسکے۔ (P: 345)
مختصر یہ کہ افسانہ ایک ایسی تحریر ہے جو کسی خاص واقعے کو وحدت کے ساتھ بیان کرے اور ایک کردار کی زندگی کے کسی بھی ایک پہلو کو مختصر پیش کرے۔
افسانے کا موضوع
افسانے کا موضوع زندگی اور اس کے گوناگوں مسائل اور پیچید گیاں ہیں۔ افسانہ نگار زندگی کے تلخ اور شیریں حقائق سے پردہ اٹھاتا ہے۔
افسانے کے اجزائے ترکیبی
- وحدت تاثر
- اختصار
- پلاٹ
- رمزیت
- زبان و بیان
وحدت تاثر
افسانہ نگار کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے افسانے میں صرف ایک ہی مقصد کو نمایاں کرے۔ اگر افسانے میں ایک سے زیادہ مقاصد شامل ہوں تو اس کی فنی خوبصورتی متاثر ہو سکتی ہے اور مجموعی تاثر ختم ہو جاتا ہے۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ افسانہ زندگی کے کسی ایک پہلو کو اجاگر کرتا ہے اور ایک ہی نشست میں پڑھنے کے قابل مختصر کہانی ہوتی ہے۔ اس لیے افسانے کے آغاز سے اختتام تک ایک ہی تاثر کا برقرار رہنا ضروری ہے۔
اختصار
افسانہ غزل کی مانند ہوتا ہے جس میں ایک ہی شعر میں ایک وسیع خیال یا مضمون کو بیان کیا جاتا ہے ۔گو یا مختصر ہونے کے باوجود جامعیت کا شاہکار ہوتی ہے اور اس طرح افسانہ بھی مختصر ہونے کے باوجود جامعیت کا حامل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر افسانے کی مختلف تعریفوں مثلاً ایک ہی نشست میں پڑھی جانے والی کہانی جو نصف گھنٹے میں پڑھا جا سکے ان حالات میں افسانہ نگار کو غیر ضروری تفصیلات سے پر ہیز کرنا چاہیے۔
پلاٹ
واقعات کی فنی ترتیب و تنظیم کا نام پلاٹ ہے۔ اسے کہانی کا تار و پود بھی کہتے ہیں۔ زیر فلم واقعہ کا آغاز ، ارتقاء پھر عروج جسے انگریزی میں کلائمکس Climax کہتے ہیں تک پہنچانا اور اس کا منطقی انداز میں اختتام اسے پلاٹ کہا جاتا ہے۔ اچھے پلاٹ کا یہ خاصہ ہے کہ واقعات کی ترتیب و تنظیم میں منطقی ربط ہو اور یہ رابطہ اختتام تک موجود ہو۔
رمزیت / ایمایت / اشارت
الفاظ کا ایسا استعمال جو ان کے مفہوم یا مطلب میں سطحی معنوں کے علاوہ ایک نئے سلسلے کا باعث بن سکے اسے رمزیت کہتے ہیں۔ رمز یہ عبارت یا شعر میں الفاظ کی حیثیت اشارت ( کسی معنی کی طرف اشارہ کرنا) کی سی ہوتی ہے جو معنی کے کسی بلند ترین یا لطیف تر سطح کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔اس لئے رمزیت یا ایمایت کے اس وصف کو اشارت بھی کہتے ہیں۔
- یہ بھی دیکھیں: مرزا محمود سرحدی کی شاعری کی خصوصیات | PDF
مثلاً بہار کا لفظ محض موسم کے اظہار کا وسیلہ نہیں بلکہ محدود معنوں کے دائرے سے نکل کر اجتماعی خوشحالی یا بہتر سیاسی یا معاشی مستقبل کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے۔ افسانہ میں افسانہ نگار کم سے کم الفاظ میں خیال یا مضمون کے ابلاغ کیلئے رمز ایما یا اشارات سے کام لیتا ہے ۔یوں افسانہ میں فصاحت اور بلاغت کا حسن پیدا ہو جاتا ہے۔
زبان و بیان
زبان و بیان اظہار اور ابلاغ کا بنیادی ذریعہ ہیں، اور افسانے کی خوبصورتی اور تاثیر تبھی نکھر کر سامنے آ سکتی ہے جب زبان دلکش اور اسلوب مؤثر ہو۔ اسلوب ایسا ہونا چاہیے جو سادہ، جامع اور واضح ہو، جبکہ زبان عام بول چال سے قریب تر ہو تاکہ قاری کے لیے افسانہ سمجھنا اور پسند کرنا آسان ہو۔ ایسے عناصر پر مبنی افسانہ زیادہ مقبولیت حاصل کرے گا۔
مزید دیکھیں: