کردار کیا ہے؟ کردار کی اقسام | PDF: کردار کسی بھی کہانی، ڈرامے یا ناول کی بنیاد ہوتے ہیں جو کہانی کو آگے بڑھانے اور اسے دلچسپ بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس پوسٹ میں ہم کردار کی تعریف، اس کے لغوی و اصطلاحی مفہوم، اور کہانی میں اس کی مختلف اقسام پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔ یہ مضمون نہ صرف ادبی دلچسپی رکھنے والوں کے لیے مفید ہے بلکہ طلباء کے لیے بھی ایک اہم حوالہ ثابت ہوگا۔
- یہ بھی دیکھیں: آخر شب کے ہمسفر کی کردار نگاری | PDF
کردار کیا ہے؟
لفظ”کردار“اپنے عام معنوں سے ہٹ کر ایک اصطلاحی حیثیت بھی رکھتا ہے، جو اس کے لغوی اور حقیقی معنوں سے گہرا تعلق رکھتی ہے۔ انگریزی زبان میں اس کے لیے “Character” کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ اردو لغات میں لفظ کردار کے مختلف معانی درج ہیں، جن میں شامل ہیں: روش، طرز، طور طریق، عمل، فعل، رفتار، چلن، قائدہ، رویہ، خصلت، برتاؤ اور شغل۔
یہ تمام معانی اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ کردار محض کسی کہانی یا ڈرامے کا حصہ نہیں بلکہ انسان کے رویے، عادات، اور عمل کا مجموعہ بھی ہے، جو اس کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔(6)

کرداروں کی اقسام
کردار کہانی کے اہم عناصر میں شامل ہوتے ہیں، کیونکہ یہ کہانی کو آگے بڑھانے اور قارئین کی دلچسپی قائم رکھنے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ اردو قصہ، کہانیوں میں کرداروں کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں، جنہیں درج ذیل میں بیان کیا گیا ہے:
- مرکزی کردار
- ثانوی کردار
- ذیلی کردار
- سپاٹ کردار
- اکہرے کردار
- مرکب کردار
- مجہول کردار
- محد ود یا عارضی کردار
- نقلی کردار
- پیچیده کردار
- مزاحیہ کردار
- اخلاقی و اصلاحی کردار
- رومانوی کردار
- صنفی کردار
مرکزی کردار
کسی بھی کہانی میں ایک ایسا کردار ہوتا ہے جو ابتدا سے لے کر اختتام تک کہانی کے محور کے طور پر موجود رہتا ہے۔ کہانی کے تمام واقعات اور حالات اس کردار کے گرد گھومتے ہیں، اور وہ اپنے عمل و حرکت سے کہانی کو آگے بڑھاتا ہے۔ فنی نقطہ نظر سے اسے مرکزی کردار کہا جاتا ہے۔ یہ کردار پیدائشی، معاشرتی یا سماجی حالات کی بنا پر کہانی میں نمایاں حیثیت حاصل کر لیتا ہے اور کہانی کو منطقی انجام تک پہنچاتا ہے۔
مرکزی کردار عموماً ایک ہمہ جہت شخصیت کا مالک ہوتا ہے، جسے مختلف پہلوؤں سے جانچا اور پرکھا جاتا ہے۔ اس کی شخصیت کے کئی پہلو ہوتے ہیں، اور وہ کبھی بھی کہانی کے میدان یا منظر سے اس حد تک غائب نہیں ہوتا کہ کہانی میں کوئی خلا محسوس ہو۔
ثانوی کردار
کہانی میں صرف مرکزی کردار کی موجودگی سے کہانی مکمل نہیں ہو سکتی، کیونکہ کہانی کی جزئیات اور تفصیلات کو پوری طرح اجاگر کرنے کے لیے دیگر کرداروں کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ کردار کہانی میں تصویر کے دوسرے رخ کو واضح کرنے کے لیے اہمیت رکھتے ہیں اور انہیں ثانوی کردار کہا جاتا ہے۔
ثانوی کردار اکثر مرکزی کردار سے منسلک ہوتے ہیں اور کہانی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جہاں یہ کردار مرکزی کردار کی خصوصیات کو نمایاں کرتے ہیں، وہیں یہ کہانی میں معاونت کا بھی فریضہ انجام دیتے ہیں۔ ان کرداروں کی موجودگی کہانی کو مزید جاندار اور متنوع بناتی ہے۔
ذیلی کردار
مرکزی اور ثانوی کرداروں کے ساتھ ساتھ ذیلی کردار بھی کہانی کا ایک لازمی حصہ ہوتے ہیں۔ یہ کردار کہانی میں مرکزی اور ثانوی کرداروں کے درمیان کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کا کردار عموماً ضمنی اور محدود نوعیت کا ہوتا ہے، لیکن یہ مرکزی اور ثانوی کرداروں کی معاونت کرتے ہیں۔
ذیلی کردار عموماً کہانی میں مختصر وقت کے لیے آتے ہیں، اپنے حصے کا کام انجام دیتے ہیں اور پھر غائب ہو جاتے ہیں۔ انہیں کہانی کے موقع و محل کے مطابق پیش کیا جاتا ہے اور یہ صرف اس وقت ظاہر ہوتے ہیں جب کہانی کا تقاضا ہو۔ ان کی موجودگی وقتی ہوتی ہے اور یہ کہانی میں دیرپا اثر نہیں چھوڑتے۔
سپاٹ کردار
کہانی یا ناول میں وہ کردار جو ابتدا سے لے کر آخر تک ایک جیسے رویے اور عمل کا مظاہرہ کرتے ہیں، سپاٹ کردار کہلاتے ہیں۔ ان کرداروں میں انہونی یا غیر متوقع حالات و جذبات نظر نہیں آتے۔ یہ کردار عموماً پہلے سے طے شدہ رد عمل کا اظہار کرتے ہیں اور اپنی مرضی یا حالات کے مطابق کچھ نیا کرنے کی صلاحیت سے عاری ہوتے ہیں۔(5)
مثال کے طور پر، کسی مذہبی یا جنونی گروہ سے تعلق رکھنے والا کردار سپاٹ کردار کی بہترین مثال ہو سکتی ہے، کیونکہ اس کا طرز عمل اور رد عمل مخصوص اور متوقع ہوتا ہے۔
اکہرے کردار
ناول یا کہانی کا وہ کردار جس کی شخصیت اور عمل ایک ہی رویے یا طرز پر مرکوز ہو، اکہرا کردار کہلاتا ہے۔ یہ کردار کہانی میں ایک جیسے انداز میں عمل کرتے ہیں اور ان سے کسی نئے یا غیر متوقع رد عمل کی امید نہیں کی جا سکتی۔
اکہرے کردار عموماً کسی خاص سوچ، فکر یا طبقے کی نمائندگی کرتے ہیں اور ان کی حیثیت کہانی کے محدود پہلو کو اجاگر کرنے کے لیے ہوتی ہے۔ ان کرداروں کی موجودگی کہانی کے کسی خاص موضوع یا مسئلے کو واضح کرنے کے لیے ضروری ہوتی ہے۔
مرکب کردار
مرکب کردار ایسے کردار ہوتے ہیں جو ایک سے زائد رویوں اور متضاد طرزِ عمل کے حامل ہوں۔ یہ کردار کہانی میں بہت کم دیکھنے کو ملتے ہیں، لیکن جب شامل کیے جاتے ہیں تو ان کی موجودگی کہانی کو گہرائی اور پیچیدگی عطا کرتی ہے۔ مرکب کردار دو متضاد صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں، جو کسی خاص واقعے یا حالات کے تحت ایسا ردِ عمل ظاہر کرتے ہیں کہ ان کی شخصیت کا تضاد نمایاں ہو جاتا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: ناول کے اجزائے ترکیبی | PDF
ان کرداروں کو کہانی میں شامل کرنے کا مقصد مختلف واقعات کے ذریعے مطلوبہ نتائج اور اہداف حاصل کرنا ہوتا ہے۔ یہ کردار کہانی میں دوہرے کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کی پیچیدگی کہانی کو جاندار بناتی ہے۔
مجہول کردار
مجہول کردار وہ ہوتے ہیں جو اپنے اعمال اور افعال میں جھول رکھتے ہیں، جس سے ان کا تاثر کمزور پڑ جاتا ہے۔ یہ کردار ایسے طرزِ عمل کے حامل ہوتے ہیں جو کسی مقصد کو مکمل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اکثر یہ کردار کہانی کے دوران کسی مرحلے پر ختم ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں کمزور یا ادھورے کردار کہا جاتا ہے۔ ان کی کمزوری یا غیر واضح طرزِ عمل کہانی میں ان کی اہمیت کو محدود کر دیتا ہے۔
محدود یا عارضی کردار
محدود کردار ایسے کردار ہوتے ہیں جو کہانی میں صرف وقتی یا عارضی نوعیت کے لیے پیش کیے جاتے ہیں۔ یہ کردار کہانی کے مخصوص مواقع یا حالات میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور پھر نظروں سے اوجھل ہو جاتے ہیں۔ ان کرداروں کی حیثیت عارضی ہوتی ہے، اور ان پر گہری چھاپ نہیں لگتی۔
یہ کردار مخصوص اعمال و افعال کی ادائیگی کے لیے کہانی میں آتے ہیں، جیسے کہ کھلاڑی، خریدار، یا مسافر وغیرہ۔ ان کی موجودگی کہانی میں وقتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہوتی ہے۔
نقلی کردار
نقلی کردار وہ ہوتے ہیں جو کسی خاص گروہ (مذہبی، لسانی، علاقائی، یا سیاسی) کی نمائندگی کرتے ہیں، لیکن ان کی تخلیق میں تعصبانہ رویہ شامل ہو۔ اگر تخلیق کار کا انداز غیر جانبدار نہ ہو تو یہ کردار حقیقت سے دور ہو جاتے ہیں اور قارئین کو مصنوعی لگتے ہیں۔
نقلی کردار کہانی میں زندگی کی اصل تصویر پیش کرنے میں ناکام رہتے ہیں اور حقیقت پسندی سے عاری ہوتے ہیں۔ ان کی تخلیق میں غیر جانبداری کا فقدان کہانی کی تاثیر کو کمزور کر دیتا ہے۔
پیچیدہ کردار
پیچیدہ شخصیت اور نہ سمجھ آنے والی باطنی کیفیات کے حامل کرداروں کو پیچیدہ کردار کہا جاتا ہے۔ ناول میں جہاں اکہرے، ادھورے اور نامکمل کردار پائے جاتے ہیں، ان کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پیچیدہ کردار شامل کیے جاتے ہیں۔
- یہ بھی دیکھیں: افسانہ کیا ہے | افسانے کے اجزائے ترکیبی | PDF
ان کرداروں کی حرکات و سکنات اور طرزِ عمل ان کے نفسیاتی پہلوؤں کی پیچیدگی کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ یہ کردار کہانی کو گہرائی اور وسعت عطا کرتے ہیں اور قاری کو سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔
مزاحیہ کردار
کہانی یا افسانے میں ہنسنے اور ہنسانے والے کردار مزاحیہ کردار کہلاتے ہیں۔ یہ کردار عموماً دل بہلانے کا سامان فراہم کرتے ہیں اور کہانی میں مزاح کا عنصر شامل کرتے ہیں۔ ان کی موجودگی سے کہانی کی فضا خوشگوار بن جاتی ہے اور قارئین کو تفریح فراہم ہوتی ہے۔ مزاحیہ کردار کسی بھی فن پارے میں ہنسی مذاق کے ذریعے ایک خوش آئند کیفیت پیدا کرتے ہیں۔(3)
اخلاقی و اصلاحی کردار
ایسے کردار مقصدیت کے تابع ہوتے ہیں اور تخلیق کار ان کے ذریعے اچھائی اور برائی کے اصلاحی پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے۔ ان کرداروں کا مقصد قارئین کی رہنمائی اور ان میں مثبت تبدیلی لانا ہوتا ہے۔ مولوی نذیر احمد کے مشہور کردار نصوح اور ابن الوقت اخلاقی و اصلاحی کرداروں کی بہترین مثالیں ہیں، جو معاشرتی اصلاح کی علامت بنے۔
رومانوی کردار
رومانوی کردار کہانی کی مجموعی فضا اور واقعاتی اتار چڑھاؤ کے مطابق ہوتے ہیں، لیکن ان میں تخیل کی جھلک نمایاں ہوتی ہے۔ یہ کردار عشق، محبت اور جذباتیت کو نمایاں کرتے ہیں اور دنیاوی زندگی کے حسن کو اجاگر کرتے ہیں۔ ان کا مقصد قارئین کو رومانوی خیالات اور جذباتی وابستگی کے ذریعے متاثر کرنا ہوتا ہے۔
صنفی کردار
صنفی کردار کسی بھی کہانی میں جنس اور صنف کی بنیاد پر مرتب کیے جاتے ہیں۔ مرد اور عورت، اللہ تعالی کے بنائے ہوئے جوڑے، کہانی میں مختلف روپ دھار کر سامنے آتے ہیں۔ مردانہ اور نسوانی کردار کہانی کی فضا کو متنوع بناتے ہیں۔ جس طرح ایک ناول کا مرکزی کردار جدوجہد اور خوبیوں کا حامل ہوتا ہے، اسی طرح نسوانی کرداروں میں بھی ان صفات کا ہونا ضروری ہے تاکہ وہ کہانی کو حقیقت اور گہرائی فراہم کر سکیں۔
مزید دیکھیں
Note: The password is hidden within this article. Read the entire article thoroughly, find the password, and enter it in the password field.
