ناول کیا ہے؟ ناول کی اقسام | PDF: ناول اطالوی زبان کے لفظ “ناویلا” (Novella) سے ماخوذ ہے، جس کے لغوی معنی “نادر اور نئی بات” کے ہیں۔ اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ انسانی ذہن پرانے انداز کے خیالی اور فرضی قصوں سے اکتا چکا تھا۔ جب اس نے ایک ایسا قصہ سنا جس میں حقیقت کی جھلک نظر آئی تو اسے “نیا” کہہ کر یاد کیا گیا۔
- یہ بھی پڑھیں: ناول اداس نسلیں کا فکری جائزہ | PDF
قصہ جب تک خوابوں اور خیالات کی بھول بھلیوں میں گھومتا رہا، وہ داستان کہلایا۔ لیکن جب وہ حقیقت کی دنیا میں داخل ہوا تو اسے ناول کے نام سے جانا جانے لگا۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ ناول دراصل داستان کی ترقی یافتہ شکل ہے، جو انسانی زندگی اور اس کے مسائل کا حقیقت پسندانہ اظہار کرتا ہے۔
ناول کی تعریف
ناول ایک ایسا قصہ کہانی ہے جس کا موضوع انسانی زندگی ہوتا ہے۔ ناول نگار اپنے مشاہدات اور تجربات کو ایک خاص ترتیب اور سلیقے کے ساتھ کہانی کی صورت میں پیش کرتا ہے۔ ناول زندگی کا ایسا آئینہ خانہ ہے جہاں اس کے تمام پہلوؤں کو دیکھا اور سمجھا جا سکتا ہے۔
یوں ناول کو وہ ادب پارہ کہا جا سکتا ہے جو حقیقت اور تخیل کو یکجا کر کے انسانی زندگی کی عکاسی کرتا ہے، اور قاری کو زندگی کی گہرائی اور پیچیدگی سے روشناس کرواتا ہے۔

ناول کی اقسام
ناول کو اس کے موضوعات، کہانی کی نوعیت، اور کرداروں کے ارتقاء کے لحاظ سے مختلف اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، ناول کو کسی ایک مخصوص دائرے میں محدود کرنا آسان نہیں کیونکہ ناول نگار کسی بندھے ٹکے اصول کے تحت ناول نہیں لکھتا۔ باوجود اس کے، سہولت کے لیے ناول کی مندرجہ ذیل اقسام بیان کی جا سکتی ہیں:
- کرداری ناول
- ڈرامائی ناول
- مہمائی ناول
- واقعاتی ناول
- نظریاتی ناول
- تاریخی ناول
- جاسوسی ناول
- اصلاحی ناول
کرداری ناول
وہ ناول جس کی کہانی ایک مرکزی کردار کے گرد گھومتی ہو اور تمام واقعات و معاملات ایک ہی فرد کے گرد ترتیب دیے گئے ہوں، اسے کرداری ناول کہا جاتا ہے۔(5)
ان ناولوں میں مرکزی کردار کی شخصیت کا گہرائی سے تجزیہ کیا جاتا ہے اور اس کے اعمال و خیالات کہانی کی بنیاد بنتے ہیں۔ نذیر احمد کے ناول “توبۃ النصوح” اور “ابن الوقت” کرداری ناول کی بہترین مثالیں ہیں۔
ڈرامائی ناول
ڈرامائی ناول میں واقعات کی رفتار تیز ہوتی ہے، اور حالات میں اتنی جلدی تبدیلیاں آتی ہیں کہ قاری کو ان میں ایک قسم کی ڈرامائیت محسوس ہوتی ہے۔ ان ناولوں میں غیر متوقع نتائج اور حیران کن موڑ کہانی کو مزید دلچسپ بنا دیتے ہیں۔
مہماتی ناول
اس قسم کے ناول میں کردار نئی نئی مہمات کا سامنا کرتے ہیں۔ مہماتی ناولوں کے کردار اپنے عمل اور رد عمل کے ذریعے کہانی کو وسعت دیتے ہیں اور ناول نگار قارئین کو نئی دنیا کی سیر کراتا ہے۔ ان ناولوں کی خاصیت ان کی دلچسپی اور تنوع ہے۔ کرداروں کو مکمل آزادی دی جاتی ہے، اور قاری ہمیشہ کسی نئی مہم کے لیے تیار رہتا ہے۔
واقعاتی ناول
وہ ناول جن میں واقعات کی کثرت ہو اور کرداروں کی بجائے کہانی کی ڈھیلی ڈھالی قصہ گوئی پر زور دیا گیا ہو، انہیں واقعاتی ناول کہا جاتا ہے۔ ایسے ناولوں کا پلاٹ کمزور ہوتا ہے اور واقعات کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ تاہم، واقعات کے پھیلاؤ کے باعث بعض اوقات قاری الجھن محسوس کر سکتا ہے۔(6)
نظریاتی ناول
نظریاتی ناول میں ناول نگار کسی خاص نقطہ نظر یا نظریہ حیات کو کہانی کے ذریعے پیش کرتا ہے۔ یہ زیادہ تر جدید دور کی پیداوار ہیں۔ نظریاتی ناول میں نظریے اور فن کے درمیان تناسب برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
اگر فن کو نظر انداز کر دیا جائے تو کہانی واعظانہ انداز اختیار کر لیتی ہے، جیسا کہ نذیر احمد کے ناولوں میں نظر آتا ہے۔ نظریاتی ناول لکھنا ایک مشکل کام ہے کیونکہ اس میں خیال اور فن دونوں کا توازن ضروری ہے۔
تاریخی ناول
تاریخی ناول میں تاریخ کے کسی دور یا واقعے کو پس منظر کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ کبھی کبھار تاریخی کردار بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ ایک اعلیٰ درجے کا تاریخی ناول لکھنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ ناول نگار کو تاریخی کرداروں کی عظمت، وقار، اور شخصیت کا احترام برقرار رکھنا ہوتا ہے۔
اردو ادب میں عبدالحلیم شرر نے تاریخی ناولوں کی بنیاد ڈالی، جب کہ جدید دور میں نسیم حجازیکو تاریخی ناول نگاری میں نمایاں حیثیت حاصل ہے۔
جاسوسی ناول
جاسوسی ناول کا دارومدار تجسس اور اضطراب پر ہوتا ہے۔ ان ناولوں میں اکثر غیر متوقع اور انہونی باتیں شامل ہوتی ہیں، اور بعض اوقات ان پر داستان کا گمان ہونے لگتا ہے۔ ان کا مقصد قاری کو پرجوش اور تجسس میں مبتلا رکھنا ہوتا ہے۔
اصلاحی ناول
وہ ناول جو معاشرتی اصلاح کے مقصد کو سامنے رکھ کر لکھے جائیں، اصلاحی ناول کہلاتے ہیں۔ ان ناولوں میں زیادہ تر فن اور تکنیک کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ دراصل، اصلاحی ناول نظریاتی ناول کی ہی ایک قسم ہے، جس میں معاشرتی برائیوں کی نشاندہی اور ان کے حل پر زور دیا جاتا ہے۔(9)
یہ تمام اقسام ناول کے موضوعاتی تنوع اور فنی مہارت کو ظاہر کرتی ہیں اور قارئین کو مختلف پہلوؤں سے زندگی کا مطالعہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔
مزید دیکھیں
- کردار کیا ہے؟ کرداروں کی اقسام | PDF
- داستان کی تعریف، معانی اور تاریخ | PDF
- ناول اداس نسلیں کا فنی جائزہ | PDF
- ناول کے اجزائے ترکیبی | PDF
- افسانہ کیا ہے | افسانے کے اجزائے ترکیبی | PDF
ناول سے متعلق چند اہم سوالات
سوال: ناول کس زبان کا لفظ ہے اور اس کا معنی کیا ہے؟
جواب: لفظ “ناول” اطالوی زبان کے لفظ ناویلا سے نکلا ہے اور اس کا مطلب “نئی چیز” یا “نیا واقعہ” ہے۔ انگریزی زبان میں Novel کے طور پر استعمال ہونے والے اس لفظ کو اردو میں کہانی یا قصہ کے جدید انداز کے طور پر اپنایا گیا ہے۔
سوال: اصطلاح میں ناول سے کیا مراد ہے؟
جواب: اصطلاح میں ناول سے مراد ایک ایسی طویل کہانی یا قصہ ہے جو واقعات، کردار، اور جذبات کی تفصیل کے ساتھ لکھی جاتی ہے۔ جس کا موضوع انسانی زندگی ہوتا ہے۔ ناول میں ایک منطقی تسلسل ہوتا ہے اور یہ کہانی کے مختلف پہلوؤں کو تفصیل سے بیان کرتا ہے۔
سوال: اردو کا پہلا ناول کس نے اور کب لکھا گیا؟
جواب: اردو کا پہلا ناول “مراۃ العروس” مولوی نذیر احمد نے 1869ء میں لکھا۔ یہ ناول سماجی اصلاح اور عورتوں کی تعلیم کے موضوع پر مبنی تھا اور اس وقت کی خواتین کی زندگیوں کے مسائل کو پیش کرتا ہے۔
سوال: ناول کی خصوصیات کیا ہے؟
جواب: ناول کی چند اہم خصوصیات یہ ہیں: – واقعاتی تسلسل: ناول میں واقعات باہم مربوط اور منطقی انداز میں پیش کیے جاتے ہیں۔ – کردار نگاری: اس میں کرداروں کی شخصیت کو تفصیل سے بیان کیا جاتا ہے۔ – موضوع کی گہرائی: ناول مختلف سماجی، نفسیاتی یا فلسفیانہ موضوعات کو پیش کرتا ہے۔ – تفصیل اور طوالت: یہ کہانی کی تفصیلات اور لمبائی میں دیگر اصناف سے زیادہ ہوتا ہے۔
سوال: ناول کے اجزائے ترکیبی کون سے ہیں؟
جواب: ناول کے اجزائے ترکیبی یہ ہیں: کہانی، پلاٹ، کردار نگاری، زبان و بیان، منظر نگاری، تجسس، مکالمہ نگاری اور تسلسل۔
سوال: اردو کے مشہور ناول کون سے ہیں؟
جواب: اردو کے مشہور ناولوں میں “آگ کا دریا” از قرۃ العین حیدر، “خدا کی بستی” از شوکت صدیقی، “راجہ گدھ” از بانو قدسیہ، “اداس نسلیں” از عبداللہ حسین، اور “امراؤ جان ادا” از مرزا ہادی رسوا شامل ہیں۔
Note: The password is hidden within this article. Read the entire article thoroughly, find the password, and enter it in the password field.
