داستان کے اجزائے ترکیبی | PDF: داستان اردو ادب کی قدیم ترین صنف ہے، جس کی بنیاد تخیل، رومان اور مافوق الفطرت عناصر پر استوار ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسی صنف ہے جو اپنے دلچسپ پلاٹ، مثالی کرداروں، حیرت انگیز واقعات اور زبان کی رنگینی کے ذریعے قارئین کو ایک خوابناک دنیا میں لے جاتی ہے۔ داستان محض تفریح کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ اخلاقی تعلیمات اور تہذیبی اقدار کی عکاسی بھی کرتی ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: تحقیق کی اہمیت، ضرورت اور افادیت | PDF
اس مضمون میں داستان کی تعریف، اس کے اجزائے ترکیبی اور خصوصیات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، تاکہ قارئین نہ صرف اس صنف کی فنی باریکیوں کو سمجھ سکیں بلکہ اس کی ادبی اہمیت سے بھی بخوبی آگاہ ہوں۔
داستان کی تعریف
کہنے کی چیز کو کہانی کہا جاتا ہے، جبکہ قصہ کے معنی بھی کہنا اور بیان کرنا ہیں۔ داستان کہانی کی اولین اور قدیم ترین صنف ہے۔ اصطلاحاً داستان اس قصے کو کہتے ہیں، جس کی بنیاد تخیل، رومان اور مافوق الفطرت عناصر پر ہو۔ یہ صنف زیادہ تر سننے اور کہنے کے لیے موزوں ہوتی ہے، بجائے لکھنے اور پڑھنے کے۔(7)
شاید یہی وجہ ہے کہ مولانا عبدالحلیم شرر نے داستان کو “فی البدیہہ تصنیف” قرار دیا ہے۔ داستان گو اپنے سامعین کو “لو، سنو” جیسے الفاظ سے متوجہ کرتا ہے، تاکہ ان کی دلچسپی برقرار رہے۔ داستان کئی قصوں پر مشتمل ہوتی ہے، جو اپنی جگہ مکمل ہونے کے باوجود ایک دوسرے سے جڑے رہتے ہیں، اور یوں ایک جامع کہانی کی تشکیل کرتے ہیں۔
داستان کے اجزائے ترکیبی، اجزاء یا فنی عناصر
داستان جن عناصر یا اجزاء سے تشکیل پاتی ہے، انہیں داستان کے اجزائے ترکیبی، خصوصیات، لوازمات یا فنی عناصر کہا جاتا ہے۔ ایک معیاری داستان بالعموم مندرجہ ذیل اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے:
- پلاٹ
- تخیل اور رومان
- فوق الفطرت عناصر
- مثالی کردار
- خطابت اور رنگینی بیان
- تحیر انگیزی
- طوالت
- اخلاقی پہلو
- تہذیب و معاشرت کی عکاسی
پلاٹ
ہر داستان کی بنیاد کسی نہ کسی پلاٹ پر ہوتی ہے، اور اس کے بغیر داستان کا تصور بے معنی رہتا ہے۔ اردو داستانوں کے پلاٹ میں عام طور پر تنوع کی کمی نظر آتی ہے۔ بیشتر داستانوں کے پلاٹ ایک جیسے سانچے پر مبنی ہوتے ہیں۔
عموماً، داستان میں ہیرو کسی خاص مقصد یا مقصود کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن اسے مختلف مخالف قوتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ اپنی ہمت، شجاعت اور ثابت قدمی کے ساتھ ان چیلنجز کا مقابلہ کرتا ہے اور آخر کار کامیابی حاصل کرتا ہے۔
اگرچہ اردو داستانوں کے پلاٹ میں یکسانیت پائی جاتی ہے، لیکن یہ پلاٹ داستان کا ایک بنیادی اور اہم جزو ہیں، جو کہانی کو مربوط اور دلچسپ بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان ہی پلاٹوں کی بدولت داستان قاری کو محو کر کے اس کے تخیل کو ایک نئی دنیا میں لے جاتی ہے۔
تخیل اور رومان
ہر داستان گو سامعین کو ایک ایسی دنیائے تخیلات میں لے جاتا ہے جو ان کے لیے ان دیکھی اور بالکل اجنبی ہوتی ہے۔ اس تخیلاتی دنیا کی فضا، ماحول، انسان، حیوان، نباتات اور جمادات سب کچھ انوکھا اور نرالا ہوتا ہے۔ یہی تخیل اور رومان داستان کا بنیادی جزو ہوتا ہے، جو قارئین کو حقیقی دنیا سے نکال کر ایک خوابناک دنیا میں لے جاتا ہے۔(6)
فوق الفطرت عناصر
داستان میں قدم قدم پر جن، دیو، پریاں، سحر، طلسمات، جادو، تائیدِ غیبی، اسمِ اعظم، لوح، خضر اور دیگر غیر معمولی عناصر سے ملاقات ہوتی ہے۔ صحیح معنوں میں داستان کی بنیاد انہی فوق الفطرت اور غیر انسانی عناصر پر ہوتی ہے۔ ان عناصر کے بغیر کسی داستان میں دلچسپی اور دلکشی پیدا کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ یہ عناصر نہ صرف کہانی کو جادوئی بناتے ہیں بلکہ سامعین اور قارئین کو حیرت اور تجسس کی دنیا میں کھو جانے پر مجبور کر دیتے ہیں۔
مثالی کردار
داستان میں اکثر ہمیں مثالی کرداروں سے واسطہ پڑتا ہے۔ ہیرو میں دنیا بھر کی خوبیاں اور اچھائیاں مجتمع ہوتی ہیں، اور وہ فوق الفطرت قوتوں کا مالک ہوتا ہے۔ تاہم، داستانوں کے صرف ہیرو ہی نہیں بلکہ تمام کردار عجیب الخلقت ہوتے ہیں۔ یہ کردار خیر کے مجسمے یا بدی کے پیکر کے طور پر پیش کیے جاتے ہیں، جن میں انسان کی تخیلی خوبیاں یا خامیاں نمایاں طور پر دکھائی دیتی ہیں۔
خطابت اور رنگینیِ بیان
ایک داستان گو اپنے قصے کو بیان کرنے کے لیے خطیبانہ لہجہ اختیار کرتا ہے، جس میں چاشنی، رنگینی اور روانی ہوتی ہے۔ داستانوں کا اسلوب عموماً پر تکلف، مسجع اور مقفیٰ ہوتا ہے، جو داستان کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتا ہے۔ داستان گو نہ صرف عجیب و غریب تفصیلات کے ذریعے بلکہ پراثر زبان و بیان کے ذریعے بھی سامع کو متاثر اور مسحور کرتا ہے۔
تحیر انگیزی
داستان کے واقعات و بیانات اس قدر حیرت انگیز ہوتے ہیں کہ سامع مبہوت ہو کر سننے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ داستان اپنے منفرد واقعات اور جزئیات کے ذریعے سامع کی دلچسپی اور اشتیاق کو ہمیشہ برقرار رکھتی ہے۔ ان واقعات کی حیرت انگیزی سامعین کے دل و دماغ پر ایک گہرا اثر چھوڑتی ہے اور انہیں مسلسل استعجاب اور تجسس کی کیفیت میں مبتلا رکھتی ہے۔
طوالت
داستانیں عموماً مائل بہ طوالت ہوتی ہیں، جہاں ہر شے کو تفصیل اور جزئیات کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے۔ وسعت اور پھیلاؤ داستان کا ایک بنیادی مزاج ہے، جو اسے منفرد اور دلکش بناتا ہے۔ داستانوں کی طوالت بڑھانے کے لیے ضمنی قصوں کے علاوہ قدرتی مناظر، سماجی تقاریب اور جادو کے کرشموں کا مفصل ذکر کیا جاتا ہے۔(1)
- یہ بھی دیکھیں: فراق گورکھپوری کی شاعری کی خصوصیات | PDF
اگرچہ اردو میں “فسانہ عجائب” جیسی مختصر داستانیں بھی موجود ہیں، مگر اکثر داستانیں نہایت طویل ہوتی ہیں، جیسا کہ “طلسم ہوشربا” اور “بوستان خیال“۔ ان داستانوں کی طوالت نہ صرف ان کی دلکشی کو بڑھاتی ہے بلکہ قارئین کو ایک مکمل اور وسیع تخیلاتی دنیا میں لے جاتی ہے، جہاں وہ کہانی کے ہر پہلو کو قریب سے محسوس کرتے ہیں۔
اخلاقی پہلو
ہر داستان اپنے اندر اخلاقی پہلو رکھتی ہے، جو اس کے ضمنی حصوں میں بھی جھلکتا ہے۔ داستان کا انجام عموماً خوشگوار (طربیہ) ہوتا ہے، جہاں نیکی غالب آتی ہے اور بدی کو شکست دی جاتی ہے۔ داستان کے مطالعے سے انسانی کردار کی مثبت خصوصیات، جیسے ہمدردی، باہمی محبت، بہادری، فیاضی، ایثار، حصولِ مقصد کے لیے عزم اور جدوجہد، اور حق پسندی کی ترغیب ملتی ہے۔ یہ خصوصیات قارئین کے دل و دماغ پر مثبت اثر ڈالتی ہیں اور انہیں ایک بہتر انسان بننے کی طرف مائل کرتی ہیں۔
تہذیب و معاشرت کی عکاسی
اگرچہ داستان کا تعلق اکثر کسی دور دراز اور تخیلاتی سرزمین سے ہوتا ہے، مگر اس میں بیان کردہ تہذیب و ثقافت مصنف کے اپنے دور اور معاشرت کی عکاسی کرتی ہیں۔ داستان میں استعمال کی گئی زبان، رسوم و رواج، اور زندگی کے مختلف پہلو اسی تہذیب و معاشرت کے ترجمان ہوتے ہیں جو اس وقت مصنف کے علاقے اور ملک میں رائج ہوتی ہے۔ یوں داستانیں اپنے زمانے کی تہذیبی، ثقافتی اور سماجی زندگی کا آئینہ بن جاتی ہیں۔
مزید دیکھیں
- داستان کی تعریف، معانی اور تاریخ | PDF
- علم لسانیات کی تعریف اور تاریخ | PDF
- اردو ادب میں تانیثیت | PDF
- اسلوب کی فنی خصوصیات | PDF
- ڈرامہ کی تعریف، لوازمات اور اقسام | PDF
- ناول کے اجزائے ترکیبی | PDF
- افسانہ کیا ہے | افسانے کے اجزائے ترکیبی | PDF
مزید معلومات
سوال 1: داستان کیا ہے؟
جواب: داستان افسانوی ادب کی ایک طویل صنف ہے، جس میں مافوق الفطرت عناصر، تخیل، اور رومان کے ذریعے قصہ در قصہ کہانیاں بیان کی جاتی ہیں۔
سوال 2: اردو کی پہلی داستان کون سی ہے اور اس کے مصنف کون ہیں؟
جواب: اردو کی پہلی داستان “سب رس” ہے، جو 1635ء میں ملا وجہی نے تحریر کی۔
سوال 3: داستان کے اجزائے ترکیبی کیا ہیں؟
جواب: داستان کے اجزائے ترکیبی میں پلاٹ، تخیل اور رومان، فوق الفطرت عناصر، مثالی کردار، خطابت اور رنگینیِ بیان، تحیر انگیزی، طوالت، اخلاقی پہلو، اور تہذیب و معاشرت کی عکاسی شامل ہیں۔
سوال 4: داستان اور ناول میں کیا فرق ہے؟
جواب: داستان عموماً طویل ہوتی ہے اور اس میں مافوق الفطرت عناصر اور تخیلاتی دنیا کی عکاسی کی جاتی ہے، جبکہ ناول حقیقت کے قریب تر ہوتا ہے اور معاشرتی مسائل اور انسانی جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔
سوال 5: اردو کی مشہور داستانیں کون سی ہیں؟
جواب: اردو کی مشہور داستانوں میں “سب رس”، “فسانۂ عجائب”، “باغ و بہار”، “بوستانِ خیال”، “داستانِ امیر حمزہ”، اور “طلسم ہوش ربا” شامل ہیں۔
سوال 6: داستان میں فوق الفطرت عناصر کی کیا اہمیت ہے؟
جواب: فوق الفطرت عناصر داستان کی دلچسپی اور دلکشی کو بڑھاتے ہیں، اور قارئین کو ایک تخیلاتی دنیا میں لے جاتے ہیں جہاں حیرت انگیز واقعات اور کردار موجود ہوتے ہیں۔
Note: The password is hidden within this article. Read the entire article thoroughly, find the password, and enter it in the password field.